بیج

پیداوار میں اضافے کیلئے نئے بیجوں کی تیاری

کیا جاندار پودوں میں موجود خوردبینی جرثومے پیداوار میں میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں؟

زرعی تحقیق کے شعبے سے وابستہ ایک کمپنی اس سوال کا جواب ’’ہاں‘‘ میں دیتی ہے۔ میساچوٹا کیمبرج کی ایک نئی کمپنی انڈیگو (Indigo) فصلوں کی پیداوار میں اضافے کے لئے نئی تحقیق میں مصروف ہے اور تحقیق کے دوران کمپنی سے وابستہ تحقیق کاروں کو معلوم ہوا ہے کہ پودوں میں موجود خوردبینی جرثومےجنہیں معروف حیاتیاتی اصطلاح میں Microbiome کہا جاتا ہے،اس کی مدد سے فصلوں کی پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ کمپنی نے اسی تحقیق کی بنیاد پر رواں سال کے آخر تک ایسے جرثوموں پر مشتمل ایسےبیج بنانے کا اعلان کیا جن سے پیداوار میں اضافہ ممکن ہے۔ تاہم کمپنی نے اس امر کا اعلان نہیں کیا کہ وہ کن فصلوں کے لئے نئے بیج بنائے گی۔ جرثوں کی مدد سے فصلوں کی پیداوار میں اضافے کے لئے کوششیں کرنا نیا خیال نہیں۔ بیج بنانے والی بڑی کمپنیاں جن میں مونسانٹو (Monsanto) اور سینجینٹا (Syngenta) بھی اس میدان میں موجود ہیں اور انہوں نے بھی ایسے ہی Microbes کی مدد سے بیج تیار کرنے کے لئے تحقیق شروع کر رکھی ہے تاہم انڈیگو کی تحقیق ان سے اس لحاظ سے مختلف ہے کہ وہ پودوں کے ٹشوز میں موجود جرثوموں کی مدد سے ایسے بیج بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سےپیداوار میں اضافہ ممکن ہو۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ پیرے (David Perry)  تحقیق کاروں نے حال ہی میں پودوں میں موجود جرثوموں کی ان کمیونیٹیز کی پودوںؓ کی افزائش کے ضمن میں اہمیت پر تحقیق شروع کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جرثومے پودے کے ٹشوز اور جڑوں کے نزدیک مٹی میں موجود ہوتے ہیں۔ ڈیوڈ پیرے کے مطابق ان کی کمپنی نے حال ہی میں مختلف پودوں جن میں مکئی، گندم، کپاس، کنولا جیسے کئی اہم پودوں پر تحقیق کی ہے اور ان پودوں کی افزائش اور ان سے حاصل ہونے والی پیداوار میں اضافے کے لئے سودمند جرثوموں کی مدد لی ہے جو پودوں کے ٹشوز اور جڑوں کے پاس مٹی سے حاصل کئے گئے ہیں اس تحقیق سے ان پودوں کی پیداوار میں دس فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اکثر ماہرین یہ کہتے ہیں کہ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کےپیش نظر زرعی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے کیونکہ اگر زرعی پیداوار میں اضافہ نہ ہوا تو آبادی کی غالب اکثریت خوراک کی ضروریات پوری نہیں ہو سکے گی۔ اس تناظر میں انڈیگو کی حالیہ کاوش کے نتیجے میں پیداوار میں دس فیصد اضافے کی پیش گوئی اس میدان میں اہم قدم ہے۔ اس حوالے سے یونیورسٹی آف ایریزونا کے پروفیسر آف پلانٹ سائنس اینڈ ایکالوجی بیٹسے آرنلڈ (Betsy Arnold) کا کہنا تھا کہ انڈیگو کی حالیہ تحقیق اس میدان میں تحقیق کے لئے نہایت اہم ہے اور اس نے روایتی سوچ کو بدلا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس دان دہائیوں سے ایسے جرثوموں کا مطالعہ کر رہے ہیں جو پودوں کی پیداوار بڑھانے کا باعث بن سکے تاہم اس حوالے سے بہت سا کام انفرادی سطح پر ہی کیا گیا تاہم انڈیگو کی ریسرچ نے اس حوالے سے زنجیر کی کئی کڑیوں کو جوڑ دیا ہے۔