زرعی خبریں

حکومت توانائی,زراعت,کان کنی کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کرے:لاہور چیمبر

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے تیز رفتار معاشی ترقی کیلئے غیر روایتی میکانزم اور قلیل المدت منصوبہ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ صنعتکاروں کے گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ڈیم تعمیر کرنے کا اعلان خوش آئنداور درست سمت میں قدم ہے ،

اس کے ساتھ حکومت توانائی، زراعت، کان کنی، مقامی و غیرملکی سرمایہ کاری، تجارتی توازن، نقصان دہ پبلک سیکٹر انٹرپرائززاور قدرتی وسائل کیلئے بھی ٹھوس اور جامع منصوبہ بندی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اور جی ڈی پی کے درمیان براہ راست تعلق ہوتا ہے ، پاکستان کو کوئلے ، ہائیڈروپاور اور بائیوماس کے ذریعے توانائی کے نئے منصوبوں کی سخت ضرورت ہے کیونکہ محتاط اندازے کے مطابق اگلے دس سالوں میں آبادی 26کروڑ سے تجاوز کرجائے گی جس سے توانائی کی ضروریات بھی بڑھیں گی۔

اگلے چھ سے آٹھ سالوں میں آٹھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے کوئلے سے آٹھ ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ بھاشا اور کالاباغ ڈیم تعمیر کرکے مزید 8100میگاواٹ سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ، بہترین نہری نظام اور قدرتی وسائل کے باوجود پاکستان میں چار بڑی فصلوں کی پیداوار چین اور مصر کی نسبت تین گنا کم ہے ، اس مسئلے سے دیہی علاقوں میں غربت میں اضافہ ہوا ہے ، اگر فصلوں کی پیداوار اسی سطح پر رہی تو پاکستان کو فوڈسکیورٹی کے بڑے مسئلے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے مصر اور چین سے رہنمائی لی جائے ، ہائبرڈ سیڈ اور میکانائزڈ فارمنگ کو فروغ دیا جائے ۔ کان کنی کے شعبے سے زیادہ فائدہ اٹھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ اور افرادی قوت کی تربیت پر زور دیا جائے۔