مزید فصلیں

پاکستان کو زیتون پیدا کرنے والے دس ممالک میں شامل کرنے کا منصوبہ تیار

پاکستان کو زیتون پیدا کرنے والے دس ممالک میں شامل کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے ۔ منصوبہ پر عمل کرنے سے زیتون کی درآمد ختم ہو جائے گی ۔

چکوال میں زیتون سے تیل نکالنے والی فیکٹری نے کام شروع کر دیا ہے ۔حکومت زیتون کی پیداوار بڑھانے کے لئے وادی چکوال کو وادی زیتون میں تبدیل کر نے کا فیصلہ پر عمل شروع ہوچکا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق 20 لاکھ زیتون کے پودے 5 سالوں میں مفت تقسیم کئے جا رہے ہیں اس کے علاوہ باری چکوال میں زیتون سے تیل نکالنے کے لئے فیکٹری لگائی گئی ہے جہاں کاشتکار زیتون کے پھلوں سے تیل برآمد کر سکیں گے ۔
اس کے علاوہ محکمہ زراعت نے زیتون کے پھل کی خریداری کا عمل بھی شروع کیا ہے تاکہ کاشتکار اپنا پھل فوری بیچ سکیں اور انہیں دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ زتیون کی وادی کے قیام سے نہ صرف درآمدی بل کم ہوگا بلکہ ہم زیتون کو برآمد بھی کرسکیں گے ، اس کے علاوہ صوبہ بھر میں دیگر تیل دار اجناس کی فروغ کی مہم شرو ع ہوچکی ہے جس پر حکومت بھاری سبسڈی فراہم کررہی ہے ، اس حوالے سے کسان کو تیل داراجناس کاشت کرنے کی طرف راغب کیا جارہا ہے۔
زیتون کے پودے لگانے کے منصوبے کی کل لاگت2ارب79کروڑ روپے ہے ،حکومت پنجاب تیل دار اجناس کی کاشت کو فروغ دے کر قیمتی زر مبادلہ بچانے کے منصوبے پر عمل کررہی ہے ،پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر تقریباً270ارب روپے کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرتا ہے۔