چاول

دھان کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر سیمینارکا انعقاد

دھان پاکستان کی اہم نقد آور فصل ہے‘ گندم کے بعد خوردنی اجناس میں دھان کی فصل سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت کی جارہی ہے‘

پاکستان میں دھان کی فی ایکڑ اوسط پیداوار34من ہے جو دیگرممالک کی نسبت بہت کم ہے اس میں اضافہ کرکے ہمارے کاشتکار اپنی آمدن میں اضافہ اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت (توسیع) قصوراحمد نوید امجد نے دھان کی منافع بخش کاشت کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں کاشتکاروں‘زمینداروں نے کثیر تعدادمیں شرکت کی۔انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زرعی ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں اورجدید پیداواری ٹیکنالوجی اپنا کر دھان کی پیداوارمیں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنیری کی کاشت کیلئے ہمیشہ تندرست ‘صاف ستھرا بیماریوں سے پاک ‘تصدیق شدہ اور 80فیصد سے زائد اگائو والا بیج استعمال کریں‘پنیری کی کاشت اپنے علاقائی شیڈول کیمطابق مرحلہ وار اس طرح کریں کہ منتقلی کے وقت پنیری کی عمر 25سے 40دن کے درمیان ہو‘ پودے سے پودے اور قطار سے قطار کا فاصلہ9انچ رکھیں اور ایک سوراخ میںدو‘ دوپودے لگائیں اس طرح فی ایکڑ سوراخوں کی تعداد تقریباً اسی ہزار اورپودوں کی تعداد ایک لاکھ ساٹھ ہزار فی ایکڑ بنتی ہے۔