آم

آم کی پیداوار میں ۰۳ فیصد کمی متوقع

آم کے پھل کی مارکیٹ میں آمد ہو گئی ہے، لوگ آم کے پھل کو خوشی سے کھاتے ہیں اور یہ صحت کے لئے بھی مفید ہے۔ رواں سال آمد کی پیداوار میں کمی کے باعث قیمتوں میں ۰۱ سے ۵۱ فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔ میڈیا اعدادوشمار کے مطابق رواں سال آم کی پیداوار موسم کی خرابی کے باعث ۰۳ فیصد تک کمی سے ۲۱ لاکھ ٹن رہنے کے امکانات ہیں۔ گزشتہ سال پاکستان میں ۷۱ لاکھ ٹن آم پیدا ہوا تھا۔ آموں کی پاکستانی مشہور اقسام میں سندھڑی، نیلم، چونسا، انور رٹول، دوسہری، بیگن پھلی، انفانسو، گلاب خاصہ، زعفران، لنگڑا، سرولی، اور دیسی آم شامل ہیں۔
حکومت ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی منظوری کے لئے کوئی خاص پیش رفت نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے آم کی وسیع مقدار خراب ہو جاتی ہے اور اس مسئلے سے ایکسپورٹرز حضرات بہت پریشان ہیں، حکومت کو اس مسئلے پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آم کا شمار پاکستان میں دیگر پھلوں کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان میں آم کی پیداوار میں پنجاب کا حصہ ۷۶ فیصد جبکہ سندھ کا ۲۳ فیصد ہوتا ہے۔