کپاس

عالمی منڈی میں کپاس کی مانگ میں اضافہ،کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کپاس کاشت کریں

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ بین الاقوامی منظر نامے کے مطابق روئی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آئندہ سال قیمتوں میںزیادہ اضافے کا رجحان برقرار رہے گا

یہ صورتحال بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے کپاس کے برآمد کنندگان اور کاشتکاروں کے حق میں جائے گی جبکہ ممکنہ طور پر تجارتی حجم کے تناظر میں پاکستان کپاس کی ایک بہترین منڈی کے طور پر عالمی سطح پر اپنی جگہ بنا سکتا ہے ۔محکمہ کے ترجمان نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ حکومت پنجاب کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ ملکی معیشت کا زیادہ تر دارومدار کپاس پر ہے ،51 فیصد زرمبادلہ کپاس اور اس کی مصنوعات کی برآمد سے حاصل کیا جاتا ہے۔ صوبائی حکومت 2025ء تک کا کاٹن مشن بنا رہی ہے جس کا مقصد 2 کروڑ گاٹھوں کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔ امسال ایک لاکھ ایکڑ کیلئے کپاس کی ترقی دادہ اقسام کا بیج 50 فیصد سبسڈی پر فراہم کیا جارہا ہے ۔کپاس کی منظور شدہ اقسام کے بیج پر ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان کے کاشتکاروں کو 700 روپے فی بیگ سبسڈی کی فراہمی جاری ہے، کپاس کے کاشتکاروں کو 14 کروڑ 74 لاکھ روپے کی خطیر رقم سے سپرے مشینری سبسڈی پرفراہم کی جارہی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کپاس کاشت کرکے اپنے مالی مفادات اور ملکی معیشت کا تحفظ کر سکتے ہیں۔